9 Important Marketing Rules In Urdu
Hi my super cool international readers/subscribers, this article is again for local Urdu speakers, subscribers so please ignore it, ton's of thanks! 😉
مارکیٹنگ کے رولز:
چونکہ مارکیٹنگ ایک سوشل سائینس ہے اسی لیے اس کے ہارڈ سائینسز مثلا فزکس، کیمسڑی کی طرح ٹھوس رولز یا قوانین نہیں ہیں، لیکن پھر بھی میں آپ لوگوں کے ساتھ وہ رولز شئیر کر رہا ہوں جو دنیا کے مشہور مارکیٹنگ اور بزنس کے بڑے نامی گرامی کمپنیوں، آن لائین فرمز نے وضح کیے ہیں، مثال کے طور پر آئی این سی، انٹری فرینیور، مارکیٹنگ لینڈ وغیرہ۔
اس آرٹیکل کے بنیادی مقصد کی طرف جانے سے پہلے میں آپ لوگوں کے ساتھ مارکیٹنگ کے متعلق ایک اور آرٹیکل شئیر کرنا چاہوں گا، وہ یہ Marketing Definitions,Explanation in Urdu ہے، اگر آپ مارکیٹنگ کو اُردو میں سمجھنا چاہتے ہیں تو اس آرٹیکل کو ضرور پڑھیں۔
تو چلئے چلتے ہیں مارکیٹنگ کے پہلے قوانین (rules) کی طرف!
یہ رولز آئی این سی (Inc) نے اپنے اس انگریزی کے آرٹیکل میں وضح کیے ہیں۔
رُول نمبر (1): فوکس گروپ صرف ایک ہوتا ہے:
جیسے مہاورتا کہا جاتا ہے کہ دو مُلاوں میں مُرغی حرام ہوتی ہے، اسی طرح ایک سے زیادہ فوکس گروف میں آپ نئے پراڈکٹ کے بارے میں کسی اچھے، منطقی فیصلے پر پہنچ نہیں پاتے۔ فوکس گروپ سے یہاں مطلب وہ لوگ ہوتے ہیں جو کسی پراڈکٹ کے لانچ سے پہلے اُس پے سیر حاصل بحث کرتے ہیں اور اس بحث کا نچوڑ ریسرچ میں استعمال ہوتا ہے جس سے ٹارگٹ مارکیٹ کے اُس پراڈکٹ کے متعلق نتائیج حاصل کیے جاتے ہیں، مثلا کہ ٹارگیٹ مارکیٹ اس پراڈکٹ کی کس قیمت کو مُناسب سمجھے گی، کن qualities کو اس پراڈکٹ میں دیکھنا پسند کریں گی، کس حساب سے اس پراڈکٹ کا استعمال کرے گی وغیرہ وغیرہ۔
ظاہر ہے، ایسا فوکس گروف اگر ایک سے زیادہ ہوگا تو اُن سب فوکس گروپس کے ٹارگٹ مارکیٹ کے متعلق نتائیج مختلف ہونگے اور یوں اوپر کے مثال کو لیتے ہوئے کوئی کمپنی یہ نہیں جان پائے گی کہ کونسی قیمت پے اس پراڈکٹ کو بیچنا بہتر ہوگا، کیونکہ ہر گروف کا مُناسب قیمت کے ضمن میں نتیجہ مختلف ہوگا۔ لہازا 1 فوکس گروپ کا rule بہتر ہے۔ یاد رکھیں اس رُول میں فوکس گروپ کاکمپنی کے افراد پر مشتمل ہونا لازمی ہے۔
نوٹ: فوکس گروپ عموماََ 4 سے 15 افراد پر مُشتمل ہوتا ہے۔
رُول نمبر (2) : پوزیشنگ (positioning) کا جا دوُ:
جب مارکیٹ میں مُقابلہ سخت ہو، تو آپ کے پراڈکٹ کے بعد جو چیز آپ کے حریف کو ہرا سکتی ہے وہ پوزیشنگ ہے، جو کُچھ پوزیشنگ کر سکتی ہے وہ کوئی اور چیز شاید ہی کرسکے۔ آپ کس طرح اپنے آپ کو، اپنے کمپنی کو، اپنی پراڈکٹ کو پوزیشن کرتے ہیں وہی آپ کی ہار جیت کا فیصلہ کرے گی اُس مارکیٹ میں۔ لہازا پوزیشنگ کے رُول کو آپ سخت مقابلے کے دوران ضرور اپنے استعمال میں لائیں۔
پوزیشنگ سے مطلب آپ کس طرح اپنے گاہک کے ذہن میں اپنے پراڈکٹ کے لیے جگہ بناتے ہیں، کس طرح سے اپنے پراڈکٹ کو اپنے گاہک کے ذہن میں باقی حریفوں سے منُفرد بناتے ہیں اور پھر اسُی مُنفریدگی کی وجہ سے وہ آپ کا پراڈکٹ خریدتا ہے جس کی وجہ سے آپ اپنے حریفوں کو اُس مارکیٹ میں مات دے دیتے ہیں۔
رُول نمبر (3) : کسٹمر/گاہک ہمیشہ سے بادشاہ تھا اور ہے!:
یہ اُوصول ہمیشہ یاد رکھیں کہ اگر آپ کسٹمر کا خیال نہیں رکھیں گے تو آپ کھبی بھی کاروبار میں کامیاب نہیں ہو سکتے اور آپ کی ساری مارکیٹنگ بے معنی ہوگی۔ کیونکہ اگر بادشاہ ناراض ہوگا تو آپ کی خیر نہیں ہوگی۔
اب اس کا یہ مطلب نہیں کہ جو آپ کا گاہک چاہے وہی آپ کریں، بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ اپنے گاہک کو صحیح طرح سے سمجھے اور پھر اُس چیز پے توجہ دیں کہ آپ کس طرح سے اپنے کسٹمر کو اپنے پراڈکٹ، سروس، کمپنی سے مُطمئن کر سکتے ہیں تاکہ وہ آپ کے کمپنی، پراڈکٹ کا گرویدہ بن جائے اور بار بار صرف آپ کا پراڈکٹ خریدے۔
رُول نمبر (4) : برینڈز (Brands) ہمیشہ جیتے ہیں!:
مشہور اور کامیاب کاروباری شخصیت بوب پٹمین (Bob Pitman) جو ایک زمانے میں AOL کے صدر رہ چکے ہیں اور، اور بھی کہی اہم پوسٹوں پر رہ چکے ہیں نے ایک دفعہ کہاں تھا، " کوکا کولہ کا ذائقہ اچھا نہیں ہے، نہ ہی مائیکرو سافٹ والوں کی ونڈوز سب سے بہترین ہے لیکن پھر بھی یہ کمپنیاں کامیاب ہیں صرف اسی لیے کہ برینڈز کی جیت لازمی ہے۔" اس سے ثابت ہوتا ہے کہ بہترین برینڈنگ اُوصولاََ آپ کو لازمی طور پے جتوائے گی۔
اب چلئیے سمجھتے ہیں مارکیٹنگ کے کچھ رُولز انٹری فرینیور سے:
رُول نمبر (1) : سب سے پہلے آنا، سب سے اچھا ہونے سے لاکھ بہتر ہے!:
مطلب جب کبھی بھی کوئی کمپنی کسی پراڈکٹ کیٹگری میں سب سے پہلے ہوتی ہے، مطلب اُس سے پہلے کسی نے بھی اُس پراڈکٹ کو نہیں بنایا ہوتا، جیسا کہ کوکا کولا ہے تو ایسی کمپنی کی مارکیٹ میں کامیابی بہت لمبے عرصے تک رہتی ہے۔
کوکا کولا 1892 میں وجود میں آیا اور اُس کے بعد ہزاروں کوک سے ملتے جُلتے پرا ڈکٹس مارکیٹ میں آئے اور چلے گئے لیکن کوکا کولا آج بھی بادشاہ ہے، اگر کوئی کمپنی سخت ٹائیم دے پائے ہے کوکا کولا کو تو وہ پیپسی ہے جو محض 6 سال بعد 1898 میں وجود میں آئی لیکن پھر بھی امریکہ میں کوکا کولا کی مارکیٹ شئیر پیپسی کے مقابلے میں گیارہ اعشاریہ چھ فیصد زیادہ ہے اور وہ بھی ایک سو چوبیس سال بعد۔ مطلب اگر آپ چھ سال پہلے کوئی نیا پراڈکٹ لانچ کرتے ہیں تو ۱۲۴ سال بعد بھی آپ ۱۱.۶ فیصد کے مارکیٹ شئیر کے ساتھ آگے ہونگے۔
رُول نمبر (2) : اگر آپ پہلے نہیں آ سکتے تو نئی پراڈکٹ کیٹگری بنائے:
جیسا کہ Apple Inc نے کیا، اُنہوں نے جب دیکھا کہ لیپ ٹاپس، ڈیسک ٹاپس کی مارکیٹ پے Lenovo اور HP کی اجارہ داری ہے اور اسی لیے Apple Inc کے لیے اس مارکیٹ میں جگہ بنانا بلکل ناممکن ہے تو آیپل نے
بلکل نئی پراڈکٹ کیٹگری بنا ڈالی notepads کے نام سے اور اُس میں خاصی کامیابی حاصل کی۔ آج Apple دنیا میں پہلے نمبر پر ہے نوٹپیڈز کی مارکیٹ میں، جہاں پے اس نے ۲۹ عشاریہ چھ فیصد مارکیٹ قابو کیا ہے ۔
رُول نمبر (3) : بریند سلوگن (Brand Slogan) نہایت ضروری ہے!:
آپ اپنے بزنس کا ایک ایسا نعرہ یا سلوگن ضرور بنوائیے جو آپ کے گاہک کے ذہن کا مسُتقل حصہ بن جائے اور پھر ہر بار آپ کا گاہک اُسی نعرے کی وجہ سے آپ کا پراڈکٹ خریدے، مثال کے طور پے NIKE نے اپنا برینڈ سلوگن "Just do it!" بنوایا، یہ نعرہ نائیک (NIKE) سن ۱۹۸۸ سے استعمال کر رہا ہے اور اس نعرے کا اُردو ترجع کچھ یوں ہے " کر ڈالو" اور گاہک کے دماغ میں یہ بات بیٹھ گئی ہے کہ اگر مثال کے طور پے آپ کا یہ ارادہ ہے کہ نئے سال کے آغاز سے آپ ہر دن ایکسرسائیز /ورزش کرینگے تو پھر NIKE کے جُوتے خرید کر اسے کر ڈالو!
اسی وجہ سے NIKE نے Adidas سے زیادہ مارکیٹ شئیر کو قابو کیا ہے، نائیک دنیاہ کے جوتوں کے کُل مارکیٹ کا ۲۷ عشاریہ ۲ فیصد کا مالک ہے جبکہ ایڈی ڈاز صرف امریکہ کے جوتوں کے مارکیٹ ۸ فیصد کا مالک ہے!
چلئے اب چلتے ہیں مارکیٹنگ لینڈ کے وضح کیے گئے مارکیٹنگ رولز کی طرف۔
رُول نمبر (1) : پہلے اعتماد پھر کامیابی:
مطلب پہلے آپ کو چاہیے کہ آپ خوب محنت کریں اپنے آپ کو مارکیٹ میں منوانے پر، جب آپ اپنے گاہک کا اعتماد حاصل کر لینگے تو پھر آپ اچھی طرح سے اپنے بزنس کے، مارکیٹنگ کے مقاصد کو کامیابی سے حاصل کر سکے گیں۔ اب اعتماد تبھی آتا ہے جب آپ بار بار اپنے ٹارگٹ گاہکوں کے ساتھ ڈیلنگ (dealing) کریں، اُن سے رابطہ رکھیں، تعلقات بنائے اور اس کام میں کافی محنت اور وقت صرف ہوتا ہے۔
رُول نمبر (2) : اپنے حریف کو سنجیدگی سے لیں:
مطلب کھبی بھی اپنی بزنس کے حریف کو کمزور یا اپنے پراڈکٹ کو سب سے بہتریں نہ سمجھے، کیونکہ حقیقت میں آپ کے گاہک کے پاس آپ کے پراڈکٹ کے مقابلے میں مختلف choices ہوتے ہیں اور وہ کوئی دوسرا پراڈکٹ آپ کے پراڈکٹ کے مقابلے میں خرید سکتا ہے۔
مثال کے طور پے آپ اپنے گاہک کو بروقت اپنا پراڈکٹ نہ پہنچائے، یا اُس سے بد تمیزی کریں، یا من مانی قیمت وصول کریں یا پراڈکٹ میں نقص، خرابی کی صورت میں گاہک کا نقصان نہ پورا کریں، یا اپنی حریف کی ایڈورٹائیزنگ، سیل آفر کو ہلکا لیں وغیرہ وغیرہ۔
تو جناب یہ ہو گئے مارکیٹنگ rules ، مزید ایسے آرٹیکلز کے لیے subscribe کرنا نہ بھولیں اور اس آرٹیکل کو اپنے facebook کے دوستوں وغیرہ سے ضرور شئیر کریں، شکریہ!
نوٹ: اس ویب سائیٹ کے آرٹیکل، پوسٹ کاپی کرکے فیس بک پہ، کسی ویب سائیٹ پہ، ای بک میں یا کسی اور پلیٹ فارم پہ کاپی کرکے پیسٹ کرنا کاپی رائیٹس وایلشن کے زمرے میں آتا ہے اور ایسا کرنے والے کے خلاف کاپی رائیٹس کے تحت کاروائی کی جائے، لہازا ایسا کرنے سے اجتناب کریں اور صرف آرٹیکل کا لنک فیس بک پہ، کسی سائیٹ پہ، ای بک وغیرہ میں شئر کریں۔
نوٹ: اس ویب سائیٹ کے آرٹیکل، پوسٹ کاپی کرکے فیس بک پہ، کسی ویب سائیٹ پہ، ای بک میں یا کسی اور پلیٹ فارم پہ کاپی کرکے پیسٹ کرنا کاپی رائیٹس وایلشن کے زمرے میں آتا ہے اور ایسا کرنے والے کے خلاف کاپی رائیٹس کے تحت کاروائی کی جائے، لہازا ایسا کرنے سے اجتناب کریں اور صرف آرٹیکل کا لنک فیس بک پہ، کسی سائیٹ پہ، ای بک وغیرہ میں شئر کریں۔
TAGS BIZ IN URDU (کارُوبار اُردو زبان میں) In Urdu Marketing in Urdu ( مارکیٹنگ اُردوزبان میں )
No comments:
Post a Comment