کاروبار کرنے کا طریقہ: صرف سات نہایت ہی آسان سٹپس میں.Karobar karne ka Tarika

karobar karne ka tarika business ideas in pakistan
ہر کوئی کاروبار شروع کرسکتا ہے، ایسا نہیں ہے کہ چونکہ آپ کے پاس بزنس کی ڈگری نہیں جیسے کہ میرے ایک دوست کے پاس نہیں تھی لہازا آپ ایک کامیاب کاروبار نہیں چلا سکتے، میرے اُس دوست نے گھر سے شروع کیا تھا  اور آج وہ کوئی تین کڑوڑ روپے کے فیکڑی کا مالک ہے۔

نوٹ: اگر آپ نے مزید کاروبار کے طریقے پڑھنے ہیں تو یہ آرٹیکلز چیک کریں (1) پرچون، ہول سیل، ڈسٹری بیوشن کا طریقہ، (2) فرنچائز بزنس کا طریقہ

ایسا بھی نہیں کہ آپ کے پاس مناسب بینک بیلنس نہیں یا تجربہ نہیں لہازا آپ ایک کامیاب کاروبار شروع نہیں کر سکتے، بلکل کرسکتے ہیں۔

آج کے اس آرٹیکل میں، میں آپ لوگوں کے کو سٹپ بائی سٹپ ، مرحلہ وار رہنمائی دونگا، جب آپ اس آرٹیکل کو پورا پڑھنے گے تو آپ انشاءاللہ بہتریں پوزیشن میں ہونگے اپنے کاروبار کو شروع کرنے  میں۔

تو چلیے چلتے ہیں پہلے سٹپ کی طرف!

نمبر (1): اپنے آپ سے شروع کریں۔

مطلب آپ کیوں کاروبار شروع کرنا چاہتے ہیں، کونسی وجوہات ہیں جس کی وجہ سے آپ اپنا کاروبار شروع کرنا چاہتے ہیں ؟

 اگر آپ اپنے موجودہ آمدن سے خوش نہیں یا آپ اُس میں گزارا نہیں کرسکتے تو میرے اندازے میں آپ کوئی سائیڈ بزنس یا کاروبار شروع کر لیں اور اگر آپ اپنی نوکری کے روٹین سے الرجک ہیں، آپ سمجھتے ہیں بہت ہوگیا ، بہت کما لیا، اب اپنا کوئی اچھا سا سیٹ اپ  ، کاروبار ہو،  زندگی آزاد ہو تو پھر میں میرے خیال میں آپ کوئی ایسا کاروبار شروع کرلیں جو  کم سے کم آپکو آپ کے جاب یا نوکری جتنی آمدن دے۔

اور اگر آپ اس لیے کاروبار شروع کرنا چاہتے کہ آپ دیکھیں کہ کام چلے گا کہ نہیں تو بھئی پاکستان میں اس نیت سے کاروبار کرنا اور اُس کا کامیاب ہونا نہ ممکن ہے، مطلب آپ کہ ذہن میں ہوگا کہ چلو چار-چھ مہینے یا سال دو سال اس کام کو کرکے دیکھتے ہیں کہ کیا نتیجہ نکلتا ہے تو  ایسا کاروبار نہ ہی کریں تو بہتر ہے۔

کیونکہ میں نے  بہت سے کامیاب کاروبار والوں کو دیکھا ہے اور اُن کی کامیابی میں مجھے جو ایک چیز مشترک نظر آئی وہ تھا وقت؛  انہوں نے سالوں، دہائیاں لگائی ہوتی ہیں، پھر جاکے کہی وہ کامیاب ہوئے ہوتے ہیں۔

اس موضوع سے متعلق ایک آرٹیکل کا لنک دے رہا ہوں اسے ضرور پڑھئیے: 


نمبر (2):  بزنس آئیڈیا سوچیں!

جب آپ نے کاروبار شروع کرنے کی ٹھان ہی لی ہے تو اب آپ نے کوئی اچھا سا بزنس آئیڈیا ڈھونڈنا ہے جس میں آپ انویسٹ کر سکیں، جس میں آپ اپنا قیمتی وقت اور اپنی سخت محنت لگائیں۔

میں نے کافی سارے، تقریبا کوئی پچاس کے قریب بزنس آئیڈیاز اس ویب سائیٹ پہ پہلے سے شئر کی ہیں اُنہی میں سے چُنیے، اُمید ہے آپ کو آپ کا متعلقہ آئیڈیا اُس میں مل جائے گا، سارے بزنس آئیڈیاز کو پڑھنے کے لیے یہ لنک چیک کریں: 50 کاروبار کے آئیڈیاز۔

اور بلفرض آپکو کو کوئی آئیڈیا پسند نہ آئے تو  یہاں پہ  میں آپ لوگوں کے ساتھ کچھ ٹپس شئر کرتا ہوں  کہ کس طرح  ایک  اچھے کاروباری آئیڈیا کو معلوم کیا جا سکتا ہے۔

ٹپ نمبر (1):کس چیز کا دور آرہا ہے۔

مطلب کہ کونسی چیز ہے جو آنے والے سالوں میں مارکیٹ میں بہت اچھی طرح بکے گی، اُس کی ڈیمانڈ ہوگی، میرے ایک دوست نے آج سے کوئی چودہ سال پہلے موٹرسائیکل بیچنے  کا کاروبار شروع کیا  اور آج بقول اُس کے، اُس نے اُس وقت اپنی جیب سے صرف دکان کا کرایہ لگایا  تھا اور آج اُس کے کاروبار کی کُل مالیت چار کڑوڑ روپے کے قریب ہے۔

اس سے ثابت ہوتا ہے کہ کامیاب کاروبار کے لیے کثیر سرمائے کی ضرورت بھی نہیں ہوتی بلکہ ایک اچھے کاروباری آئیڈیا کی ضرورت ہوتی ہے ، اسی طرح اسی دوست نے پھر ساتھ میں رکشے بیچنے کا کام شروع کیا اور وہ بھی چل نکلا اور آج کل وہ ٹیکسٹائل کے مل میں اپنا سرمیایہ لگا رہا ہے، یاد رہے یہ سارا پیسہ اُس نے مارکیٹ سے کمایا ہے۔

یہاں ایک اور بات بھی ثابت ہوتی ہے کہ کسی بھی کاروبار میں کامیابی کے لیے  آپ نے لمبے عرصے کے لیے سوچنا ہے، سخت محنت کرنی ہے۔

ٹپ نمبر (2): کامیاب پراڈکٹ/سروس۔

مطلب اگر آپ لاہور میں کوئی ایسی پراڈکٹ/سروس دیکھیں جو صرف وہا ں پہ بکتی ہے اور  وہاں پہ بہت کامیاب ہے تو بہت ممکن ہے کہ وہی پراڈکٹ/سروس پشاور میں بھی کامیاب ہو۔

تو سوچئے کونسی پراڈکٹ /سروس ایسی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ٹپ نمبر (3): کوئی ایسا مسئلہ جو سب کو درپیش ہو۔

اگر آپ کسی ایسے مسئلے کو حل کرسکتے ہیں جو ہر کسی کو درپیش ہوتا ہے تو آپ اُس مسئلے کے حل کو بنیاد بنا کے ایک اچھا کاروبار شروع کر سکتے ہیں، مثال کےطور پہ بڑے شہروں میں بہ ہنگم ٹریفک اور بہت سے لوگوں کے نو سے شام پانچ بجے تک نوکری کرنے کی وجہ سے گھر میں سودا سلف، کھانے کی اشیاء، گروسری وغیرہ وقت پہ پہنچا نہیں پاتے ۔

اگر آپ ہوم ڈیلوری کا کام شروع کر لیں تو وہ آپ کے لیے یقینی طور پہ ایک بہترین کاروبار ثابت ہوگا اور ایسا کاروبار بہت شہروں میں آج کل لوگ بہت کامیابی سے چلا بھی رہے ہیں۔

نمبر (3): مارکیٹ ریسرچ/تحقیق کریں۔

یہ بہت ضروری ہے، جب آپ اپنے بزنس آئیڈیا کو چن لیں تو دیکھیں کہ اُس پراڈکٹ یا سروس کی مارکیٹ میں ڈیمانڈ ہے بھی کہ نہیں ؟

 مثال کے طور پہ آپ ہوم ڈیلوری کے سروس کے شروع کرنا چاہتے ہیں اپنے شہر میں تو پہلے یہ دیکھیں وہاں پے ٹریفک کا مسئلہ اُس طرح کا ہے کہ نہیں ؟، اُس شہر کی کتنی فیصد آبادی نو تا پانچ بجے جاب کرتی ہے ؟،  اُس شہر کے کتنے لوگ باہر کے ملکوں میں نوکریاں کر رہے ہیں ؟۔

کیونکہ اگر باہر کے ملکوں میں زیادہ آبادی نوکری کر رہی ہے تو مطلب سودا سلف،  گروسری وغیرہ  گھر لانے کا اُن کو مسئلہ ہوگا ظاہر کوئی لانے والا ہوگا نہیں، یہ بھی دیکھیں کہ کتنے بچے، جوان سکول، کالج، یونیورسٹی جاتے ہیں، اگر اس کا جواب  بھی یہ ہو کہ تقریبا سارے جاتے ہیں تو مطلب گھر میں کوئی نہیں ہوگا سودا سلف  وغیرہ لانے کے لیے،  لہازا آپ اس موقع سے فائیدہ اُٹھا سکتے ہیں۔

ان سوالوں کے جواب حاصل کرنے کے لیے آپ لوگوں سے انٹرویو لے سکتے ہیں، سروے کر سکتےہیں، جتنے زیادہ لوگوں کے آپ انٹرویو، سروے کرینگے اُتنا ہی آپ کا ریسرچ  ٹھوس حقائق پر مبنی نتائیج دے گا اور اُتنا ہی آپ بہتر فیصلہ یہ قدم اُٹھا پائینگے انشاءاللہ۔

بغیر ریسرچ  کے کاروبار شروع کرنا بیوقوفی  ہوگی، نقصان کا رسک بہت زیادہ ہوگا۔

ہاں اگر آپ ریسرچ کی بجائے صحیح طریقے سے استخارہ کر سکتے ہیں تو وہ ٹھیک ہے اور پھر اللہ تعالی پر توکل کرکے کام شروع کریں۔

نمبر (4): تجربہ حاصل کریں۔

تجربے سے میرا مقصد یہ نہیں کہ آپ کہی پہ سال دو سال لگائیں بلکہ آپ نے کم سے کم تین مہینے اور زیادہ سے زیادہ آٹھ مہینے کسی ایسے کاروباری کے ساتھ لگانے ہیں جو آپ ہی والا بزنس کامیابی سے چلا رہا ہے، اس طرح کرنے سے آپ نہ صرف بڑی بڑی غلطیوں کو کرنے سے بچ جائینگے بلکہ آپ کاروبار کو کامیابی شروع کرکے، جاری رکھ سکیں گے۔

ان تین سے چھ مہینوں میں آپ نے کاروبار کے ہر اہم پہلو سے اپنے آپ کو واقف کرنا ہے، سیکھنا ہے۔

بلفرض اگر آپ  کا کاروبار یا بزنس آئیڈیا بلکل نیا ہو اور آپ سمجھتے ہیں کہ اُس پے تجربہ حاصل نہیں کیا جاسکتا تو پھر بھی آپ تھوڑا ٹائیم اُس سے ملتے جلتے کاروبار میں لگائیں۔

اور جب شروع کریں تو کسی بھی اچھے تجربہ کار شخص سے گاہے بگاہے مشورہ لیتے رہیں اور اپنی غلطیوں سے سیکھیں۔

یاد رہے، سائینسی ریسرچ/تحقیق کے مطابق کسی بھی کام میں ایکسپرٹ یا ماہر بننے کے لیے کم سے کم چار سال کا عرصہ درکار ہوتا بشرطہ کہ آپ اُس کام کو کم سے کم آٹھ گھنٹے روزانہ کریں۔

نمبر (5): صفر سے شروع کریں۔

مطلب جتنی کم انویسٹمنٹ سے آپ کام کو چلا سکتے ہیں اُتنے ہی کم انویسٹمنٹ یا سرمایے سے کام چلائیں اور پھر آہستہ آہستہ کام کو بڑھاتے جائیں۔

اُسی ہوم ڈیلوری والے  کاروبار کے مثال سے آپکو سمجھاتا ہوں، اگر آپ نے کام شروع کر لیا تو کوشش کریں کے آپ کسی سستی جگہ پہ کم سے کم کرایہ والے جگہ سے کام شروع کریں، عالیشاں آفس کی جگہ بس دو چار کرسیاں اور ایک ٹیبل رکھ لیں اور ایک بائیک جس سے یا تو آپ خود ہوم ڈیلوری کریں یا پھر ایک بندہ رکھ لیں۔

اسی طرح شروع میں صرف گروسری یا سودا سلف پر توجہ دیں اور پھر بعد میں اور چیزوں کو اپنے سروس میں لائیں اور جب کام اچھا ہو جائے مطلب خرچوں کے ساتھ ساتھ اچھا منافع دیں تو پھر اچھے سے آفس وغیرہ پے منتقل ہو جائیں اور ساتھ والے دوسرے شہروں میں بھی اپنے فرنچائز یا دفتر کھولیں۔

ساتھ ہی ساتھ میں اپنے گاہک سے ، ڈیلرز سے آراء، رائے لیں اور اُس کے مطابق اپنے پراڈکٹ/سروس میں تبدیلی لائیں اور یہ تبدیلیاں کرنا جب آپ صفر سے شروع کرتے ہیں تو نہایت آسان ہوتی ہیں۔

یاد رہے، گاہک، ڈیلر کی آراء، رائے کبھی کبھار آپ کو آپ کے پراڈکٹ /سروس میں وہ پہلوں، چیزیں دکھاتی ہیں جن کو آپ نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوتا، لہازا کسٹمر ، گاہک کی آراء وغیرہ پہ خوصوصی توجہ دیں۔

اور ضرروی نہیں کہ ہر گاہک کی آراء، رائے اچھی ہو، کچھ کی رائے نہایت بے تکی منطق پر مبنی ہونگی لہازا ایسی آراء، رائے کو بلکل نظر انداز کریں۔

نمبر (6): بزنس پلان یا منصوبہ بندی کریں۔

مطلب جب آپ شروع کریں تو ساتھ ہی ساتھ میں منصوبہ بندی کریں کہ آپ نے آنے والے مہینوں، سالوں میں اپنے کاروبار کو کیسے آگے لے کے جانا ہے، آپ نے کونسے پراڈکٹس/سرویس دینے ہیں، کہاں سے اور کس طرح سے سرمایہ حاصل کرنا اور لگانا ہے، کونسے مارکیٹ میں کب اور کہاں سے اور کیسے انٹر ہونا ہے، سارے کام کو آگے، مزید ترقی کے راستے پے کیسے گامزن کرنا ہے وغیرہ وغیرہ۔

اِن موٹے سوالوں کے جوابات اپنے پاس کسی نوٹ بک وغیرہ میں ڈیٹیل کے ساتھ لکھیں اور پھر اُس پہ وقتا فوقتا کام کریں، بڑے بڑے گولز یا ٹارگٹس کو چھوٹے چھوٹے گول یا ٹارگٹس میں تقسیم کریں اور  آہستہ آہستہ اُن کو حاصل کریں۔

اسی طرح آپکو اپنے گولز/ٹارگٹس پہ کام کرتے وقت مسئلے، مسائل بھی پیش آئینگے آپ نے اُن مسائل کو بھی چھوٹے چھوٹے گولز، ٹارگٹس میں تقسیم کرکے حل کرناہوگا۔

اس طرح آپ کا کاروبار سست مگر یقینی ترقی کی طرف گامزں ہوگا، انشاءاللہ۔

نمبر (7): سیلز پہ خوصوصی توجہ دیں۔

کسی بھی کاروبار کی کامیابی میں سیلز نہایت اہم کردار ادا کرتی ہیں جتنی زیادہ آپکی سیلز ہونگی اُتنا ہی زیادہ آپ کا کاروربار کامیاب تصور ہوگا لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ سیلز راتوں رات زیادہ نہیں ہوجاتی بلکہ مستقل محنت اور وقت کے ساتھ آہستہ آہستہ ہوتی ہیں۔

سیلز کو بڑھانے کے لیے میں نے ایک بہت ہی جامع ، مکمل آرٹیکل ترتیب دیا ہے اُسے ضرور پڑھیئے، آرٹیکل کا لنک مندرجہ ذیل ہے :


مندرجہ بالہ آرٹیکل کو پڑھ کے آپ یقینی طور پہ اپنے کاروبار میں سیلز کو بڑھا سکتےہیں انشاءاللہ۔

تو جناب یہ ہوگیا آج کا آرٹیکل، مزید ایسے اہم، انفارمیشنل مواد کے لیے اس لنک کو چیک کریں: کاروبار اُردو میں

اور مستقبل کے تمام آرٹیکلز کو  بذریعہ ای میل بلکل فری حاصل کرنے کے لیے اس ویب سائیٹ کو اپنے ای میل سے سبسکرائب کریں۔

اگر آپ اپنی طرف سے کوئی کمنٹ یا تبصرہ ایڈ کرنا چاہتے ہیں تو نیچے کمنٹس میں لکھیں۔

بہت بہت شکریہ۔

نوٹ: اس ویب سائیٹ کے آرٹیکل، پوسٹ  کاپی کرکے فیس بک  پہ، کسی ویب سائیٹ پہ، ای بک میں یا کسی اور پلیٹ فارم پہ کاپی کرکے پیسٹ کرنا کاپی رائیٹس وایلشن کے زمرے میں آتا ہے اور ایسا کرنے والے کے خلاف کاپی رائیٹس کے تحت کاروائی کی جائے، لہازا ایسا کرنے سے  اجتناب کریں اور صرف آرٹیکل کا لنک فیس بک پہ، کسی سائیٹ پہ،  ای بک وغیرہ  میں شئر کریں۔



About Publisher Arshad Amin

Certified SEO Professional, Small Business, Start-up, Marketing Expert with ton's of practical, actionable ideas, insights to share, Proud Founder and Owner of www.easymarketinga2z.com and www.topexpertsa2z.com

No comments:

Post a Comment

Start typing and press Enter to search